مسلمانوں کا جھوٹ

مسلمان رسول اکرم سے ایک جھوٹا واقعہ منسوب کرتے ہیں جس کے مطابق جب بھی آنحضرت ایک بوڑھی یہودی عورت کے گھر سے گزرتے وہ آنحضرت پر غلاظت اور کچرا پھینکتی لیکن آپ نے اس کا کبھی برا نہیں منایا اور اس عورت کو کبھی کچھ نہیں کہا یہاں تک کہ ایک دن جب آقا اس ہی بوڑھی یہودی عورت کے گھر کی کھڑکی کے نیچے سے گزرے تو کسی نے ان پر گند کا ڈھیر نہ پھینکا تو آپ اس عورت کے گھر یہ معلوم کرنے اندر چلے گئے کہ کیا وجہ ہوئی آج ان پر گند کیوں نہیں پھینکا گیا تو پتہ چلا وہ یہودی بوڑھیا اس دن بیمار تھی اس لئے آقا پر گند نہ پھینک سکی، وغیرہ وغیرہ، لیکن ایک سچا واقعہ جو ابن اسحاق اور ابن سعد دونوں سیره کی کتابوں میں بھی درج ھے لیکن مسلمان اس سچے واقعہ کو چھپاتے ہیں جب رسول الله نے اسما بنت مروان کے قتل کی سپاری دی صرف اس لئے کہ وہ اپنی شاعری میں آقا کے خلاف باتیں لکھتی تھی اور اس کو نہایت بے دردی سے رات کے اندھیرے میں جب وہ اپنے پانچ بچوں کے ساتھ سو رہی تھی اسے قتل کر دیا جھوٹ اور سچ کی تمیز اور فرق جان کے جیو!

from Bhensa


4 thoughts on “مسلمانوں کا جھوٹ

  1. Mr Haider, I went through one of your posts and reached a conclusion that your speech is half truth. Either explain the whole thing, or stop doing this

    Like

  2. Wrong things and misconceptions are being attributed to the Holy prophet (peace be upon him). He is blessing for the entire world, and some are attributing cruelty to him either unknowingly or intentionally trying to mislead people. He has never instructed any of his followers ever to kill anyone in his name, neither this is mentioned in the Holy Qurran.

    Like

Leave a comment